سوال : اسلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے اہسنت اس بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی ہندہ سے کہا کہ اگر تو نے ساڑی پہنی تو تجھے طلاق مگر ہندہ کے کان تک زید کی آواز نہیں پہنچی اور زید نے تین یا چار روز کےبعد ہندہ سے کہا کے میں اس روز غصے میں تم سے کہا تھا کہ اگر تو نے ساڑی پہنی تو تجھ کا طلاق سوال یہ ہے کہ کیا اگر ہندہ نے ساڑی پہن لی تو طلاق واقع ہو جائے گی اور کیا اس صورت میں ایک طلاق ہوگی اور کیا بغیر نکاح کے رجعت ہو سکتی ہے یا نکاح کرنا ہوگا
بینوا تو اجروا
سلام
سوال : اسلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے اہسنت اس بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی ہندہ سے کہا کہ اگر تو نے ساڑی پہنی تو تجھے طلاق مگر ہندہ کے کان تک زید کی آواز نہیں پہنچی اور زید نے تین یا چار روز کےبعد ہندہ سے کہا کے میں اس روز غصے میں تم سے کہا تھا کہ اگر تو نے ساڑی پہنی تو تجھ کا طلاق سوال یہ ہے کہ کیا اگر ہندہ نے ساڑی پہن لی تو طلاق واقع ہو جائے گی اور کیا اس صورت میں ایک طلاق ہوگی اور کیا بغیر نکاح کے رجعت ہو سکتی ہے یا نکاح کرنا ہوگا
بینوا تو اجروا
سلام