سوال : السلام علیکم
مجھے مفتی صاحب سے یہ معلوم کرنا ہے
اگر ایک نوجوان کو اس کا نانا گود لیکر اس کی پرورش کرے اور ولدیت میں اپنا نام لکھواۓ۔
جب کہ اس نوجوان کے والد حیات ہیں۔تو اس نوجوان کا کسی لڑکی سے نکاح ہو سکتا ہے۔جب کہ والد کی جگہ نانا اپنا نام لکھواۓ۔کیا ایسا نکاح جائز ہے۔نانا بھی حیات ہیں اور والد بھی حیات ہیں۔اور اس تقریب مین شرکت بھی کرین گے
جواب فقہ حنفیہ بریلوی سے عنایت کر دیں عین نوازش ہو گی
والسلام
سوال : السلام علیکم
مجھے مفتی صاحب سے یہ معلوم کرنا ہے
اگر ایک نوجوان کو اس کا نانا گود لیکر اس کی پرورش کرے اور ولدیت میں اپنا نام لکھواۓ۔
جب کہ اس نوجوان کے والد حیات ہیں۔تو اس نوجوان کا کسی لڑکی سے نکاح ہو سکتا ہے۔جب کہ والد کی جگہ نانا اپنا نام لکھواۓ۔کیا ایسا نکاح جائز ہے۔نانا بھی حیات ہیں اور والد بھی حیات ہیں۔اور اس تقریب مین شرکت بھی کرین گے
جواب فقہ حنفیہ بریلوی سے عنایت کر دیں عین نوازش ہو گی
والسلام