You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
نبي کریم،رء ُوف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے :
زناسے بچو کیونکہ اس میں چھ نقصانات ہیں ،تین دنیامیں اور تین آخرت میں ۔
- دنیاکے تین نقصانات یہ ہیں:
(۱)زنا،زانی کے چہرے کی خوبصورتی ختم کردیتاہے
(۲)اسے محتاج وفقیر بنادیتاہے اور
(۳)اس کی عمر گھٹادیتاہے ۔
- آخرت کے تین نقصانات یہ ہیں:
(۱)زنا،اللہ تعالیٰ کی ناراضگی
(۲) کڑے وبُرے حساب اور
(۴)جہنم میں مدّتوں رہنے کاسبب ہے ۔
اللہ تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتاہے :
لَبِئْسَ مَا قَدَّمَتْ لَہُمْ اَنۡفُسُہُمْ اَنۡ سَخِطَ اللہُ عَلَیۡہِمْ وَفِی الْعَذَابِ ہُمْ خٰلِدُوۡنَ ﴿۸۰﴾ (پ۶،المائدہ :۸۰)
ترجمہ کنزالایمان : کیاہی بر ی چیز اپنے لئے خود آگے بھیجی یہ کہ اللہ کا ان پرغضب ہوااور وہ عذاب میں ہمیشہ رہیں گے ۔
حضورنبي پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاك صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ عبرت نشان ہے:
زانی قیامت کے دن اس حال میں آئیں گے کہ ان کے چہرے آگ کی طرح بھڑک رہے ہوں گے، وہ اپنی بدبودار شرمگاہوں کی وجہ سے مخلوق میں پہچانے جائیں گے،ان کی شرم گاہیں بدبودار ہوں گی، ان کو منہ کے بل جہنم کی طرف گھسیٹاجائے گا،جب وہ جہنم میں داخل ہوں گے تو حضرت مالک علیہ السلام ان کو آگ کی ایسی قمیص پہنائیں گے کہ اگر اس کو اونچے اور مضبوط پہاڑکی چوٹی پرلمحہ بھرکے لئے رکھ دیاجائے تووہ جل کر راکھ ہوجائے پھر حضرت مالک علیہ السلام فرمائیں گے :
اے عذاب کے فرشتو!ان زانیوں کی آنکھوں کوآگ کی سلائیوں سے داغ دوجس طرح کہ یہ حرام دیکھتے تھے، ان کے ہاتھوں کوآگ کی زنجیروں سے جکڑدو جس طرح کہ یہ حرام کی طرف ہاتھ بڑھاتے تھے ،ان کے پاؤں کو آگ کی بیڑیوں سے باندھ دو جس طرح کہ یہ حرام کی طرف چلتے تھے ۔
عذاب کے فرشتے کہیں گے:ہاں!ہاں!! ضرور
تو وہ ان کے ہاتھوں اور پاؤں کوزنجیروں میں جکڑدیں گے اور ان کی آنکھیں آگ کی سلائیوں سے داغ دیں گے تووہ چیخ وپکار کرتے ہوئے فریاد کریں گے :
اے عذاب کے فرشتو!ہم پر رحم کرو، ایک لمحہ کے لئے تو ہم سے عذاب کم کردو۔
فرشتے کہیں گے :
ہم تم پرکیسے رحم کریں جبکہ رب العالمین قہاروجبار جل جلالہ تم پرغضب فرماتا ہے ۔
نبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہِ بنی آدم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان عبرت نشان ہے:
جس نے اپنی آنکھوں کو حرام سے پُر کیااللہ عزوجل اُس کی آنکھوں کو جہنم کے انگاروں سے بھر دے گااور جس نے حرام کردہ عورت سے زناکیااللہ تبارک وتعالیٰ اس کوقبر سے پیاسا ،روتا،غمگین ،سیاہ چہرہ اور تاریکی کی حالت میں اٹھائے گااس کی گردن میں آگ کاطوق اور جسم پر پگھلے ہوئے تانبے کالباس ہوگا،اللہ عزوجل نہ تو اس سے کلام فرمائے گااور نہ ہی اسے پاک کریگااور اس کے لئے دردناک عذاب ہے ۔
نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا :
جس نے کسی شادی شدہ عورت سے زنا کیا تو قبرمیں اس اُمت کانصف عذاب اس مرد اور عورت کو ہوگا(عورت کو تب ہو گا جب وہ راضی ہو) اور جب قیامت کادن ہوگاتو اللہ عزوجل اس زانی کی نیکیاں اُس عورت کے شوہر کو دے دے گااور اس کے شوہر کے گناہ اس زانی کے ذمّے ڈال دے گااور اسے جہنم میں ڈال دے گااوریہ اس وقت ہوگاجب شوہر کو زناکاعلم نہ ہوا،اور اگر اس کے شوہر کو خبرہوئی کہ کسی نے اس کی بیوی سے زناکیا اوروہ خاموش رہاتواللہ عزوجل اس پر جنت کوحرام فرمادے گااس لئے کہ اللہ عزوجل نے جنت کے دروازے پر لکھ دیاہے کہ تُو دیّوث ۱؎پر حرام ہے (اوردیّوث وہ ہوتاہے) جسے اپنے اہل خانہ کی ناپسندیدہ بات (یعنی گناہ) کا علم ہو اور وہ خاموش رہے ایساشخص کبھی بھی جنت میں داخل نہ ہوگااور بے شک ساتوں آسمان زانی اور دیوث پر لعنت بھیجتے ہیں ۔
=======================
۱؎: حضرت علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ رحمۃاللہ القوی در مختار میں دیوث کی تعریف یوں کرتے ہیں :
ھُوَمَنْ لَّایَغَارُ عَلٰی اِمْرَأتِہٖ اَوْمَحْرَمِہٖ
یعنی دیُّوث وہ شخص ہوتا ہے جو اپنی بیوی یا کسی محرم پر غیرت نہ کھائے۔
(رد المحتارعلی الدرالمختار،کتاب الحدود،ج۶،ص۱۱۳،دار المعرفۃ بیروت)
==========================
بعض آسمانی صحیفوں میں ہے :
زانی لوگ قیامت کے دن اس حال میں اُٹھائے جائیں گے کہ ان کی شرمگاہوں پر آگ دہکتی ہوگی، ان کے ہاتھ ان کی گردنوں کے ساتھ بندھے ہوں گے، عذاب کے فرشتے ان کو گھسیٹتے ہوئے صدالگائیں گے:
اے لوگو!یہ زانی ہیں جن کے ہاتھ گردنوں کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں اور جو اپنی شرمگاہوں میں آگ لئے ہوئے آئے ہیں۔پھر ان کی شرمگاہوں کو وسیع کر دیاجائے گاجس سے ان کی شرمگاہوں سے نہایت ہی سخت بدبودار آگ کی بھاپ
نکلے گی، عذاب کے فرشتے کہیں گے :
یہ ان زانیوں کی شرمگاہوں کی بدبوہے جنہوں نے زناکرنے کے بعد توبہ نہیں کی تھی ۔ تم سب ان پر لعنت کرو کہ اللہ عزوجل کی ان پر لعنت ہو ۔
اس وقت ہر نیک وبد اُن پر لعنت کرتے ہوئے کہے گا :
یااللہ عزوجل! تُو ان زانیوں پر لعنت فرما۔
سیِّدُ المُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے:
شبِ معراج میں نے کچھ َمردوں اور عورتوں کو دیکھاکہ سانپوں اور بچھوؤں کے ساتھ قید ہیں اور وہ ان کو ڈس رہے ہیں ،ہر کسی کی شرمگاہ کو سانپوں اور بچھوؤں کے درمیان گھسیٹا جارہاہے بچھواپنے ڈنکوں سے انہیں ذلیل کررہے ہیں اور ہر ڈنک میں زہر کی ایک تھیلی ہے وہ جسے بھی کاٹتے اس کے جسم میں زہریلی تھیلی اُنڈیل دیتے اور ان کی شرمگاہوں سے پیپ بہتاہے جس کی بدبوسے جہنمی چیختے چلاتے ہیں اور وہ اپنے بالوں سے لٹکائے گئے ہیں۔مَیں نے جبرائیل علیہ السلام سے دریافت فرمایا:
اے جبرائیل! یہ کون ہیں ؟
جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی:
یہ زانی مرد اور زانی عورتیں ہیں ۔
ہم جہنمیوں کے فعل اورخدائے جبار عزوجل کے غضب سے اس کی پناہ مانگتے ہیں ۔
شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمان عبرت نشان ہے:
جس نے کسی اَجنبیہ عورت سے مصافحہ کیاتووہ بروزِقیامت اس حال میں آئے گاکہ اس کا ہاتھ آگ کی زنجیرسے گردن کے ساتھ بندھا ہوا ہو گا اوراگر اُس مرد نے اَجنبیہ سے زنا کیا ہوگا تواس کی ران اللہ عزوجل کی بارگاہ میں عرض گزار ہوگی: ـ
مَیں نے فلاں مہینے میں فلاں جگہ پر فلاں کے ساتھ ایساایسا(یعنی زنا)کیاتھا۔اس وقت اس کے چہرے کاگوشت جھڑجائے گاتو اس کاچہرہ بغیر گوشت کے ہڈی کارہ جائے گا،اللہ عزوجل اس گوشت سے فرمائے گا:
میرے حکم سے لوٹ جا۔تووہ گوشت دوبارہ اس کے چہرے پرجم جائے گااور زانی کاچہرہ تارکول سے بھی زیادہ سیاہ ہوجائے گا ،زانی جرأت کرتے ہوئے کہے گا:
یارب عزوجل!مَیں نے توکبھی گناہ نہیں کیا۔
اللہ تبارک وتعالیٰ زبان کوحکم دے گا:
گونگی ہوجا۔پس وہ گونگی ہوجائے گی تو اس وقت اعضاءِ بدن بولناشروع کردیں گے۔
- ہاتھ کہے گا:الٰہی عزوجل!میں نے حرام کو چھوا تھا۔
- آنکھ کہے گی : میں نے حرام کی طرف دیکھاتھا۔
- پاؤں کہیں گے :ہم حرام کی طرف چلے تھے ۔
- شرمگاہ کہے گی:میں نے حرام فعل کیاتھا۔
- محافظ فرشتہ کہے گا:میں نے سنا تھا۔
- دوسرافرشتہ کہے گا:میں نے لکھا تھا۔
- اور زمین کہے گی:میں نے دیکھاتھا۔
تواللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا:مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم! مجھے تیری حرام کاری کاعلم تھااس کے باوجود میں نے تیری پردہ پوشی فرمائی۔اے میرے فرشتو!اس کو پکڑکر میرے عذاب میں ڈال دواور اسے میری ناراضگی کامزہ چکھاؤ،جس نے بے حیائی کی اس پر میراغضب انتہائی سخت ہوگا۔
پس اے لغزشوں اور عُیوب میں مبتلاشخص !غفلت سے بیدار ہوجا ، موت کے بعدکون تیری طرف سے معافی مانگے گااور توبہ کریگا........؟
سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک و مختار، حبیبِ پروردگار عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ خوشبودار ہے:
اللہ عزوجل اپنے بندے کو اس حال میں دیکھنا پسند فرماتا ہے کہ اس کابندہ اس کی بارگاہ میں عاجزی واِنکساری کرتے ہوئے دعامیں مشغول ہو، اگر وہ اس سے مانگے تووہ اسے عطافرماتا ہے اور دعا کرے توقبول فرماتاہے۔
آگاہ ہوجاؤ ! اللہ عزوجل ارشاد فرماتاہے :
مَیں توبہ کرنے والوں کا دوست ، مخلوق کے دھتکارے ہوؤں کی جائے پناہاور فریاد کرنے والوں کافریاد رَس ہوں ۔
ہے کوئی جس نے مجھ سے سوال کیاہواور میں نے اسے محروم رکھا ہو، ہے کوئی جس نے توبہ کی ہو اورمیں نے قبول نہ کی ہو اورہے کوئی ایساجس نے مجھ سے مانگا ہواور میں نے اسے عطانہ کیاہو ۔مَیں کریم ہوں اور کرم میری طرف سے ہے، میں جَوَّادہوں اور جودوعطا میری ہی طرف سے ہے ، مَیں اس کو بھی عطا کرتا ہوں جو مجھ سے مانگتاہے اور اسے بھی جونہیں مانگتا، میری رحمت کے دروازے سے گنہگاروں کو دھتکارا نہیں جاتا۔
پھر تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِعظمت و شرافت، مَحبوبِ رَبُّ العزت،محسنِ انسانیت عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی :
رَبَّنَا ظَلَمْنَاۤ اَنۡفُسَنَا ٜ وَ اِنۡ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیۡنَ ﴿۲۳﴾ (پ ۸،الاعراف:۲۳)
ترجمہ کنزالایمان:اے رب ہمارے ہم نے اپناآپ برا کیاتو اگرتُو ہمیں نہ بخشے اور ہم پر رحم نہ کرے تو ہم ضرور نقصان والوں میں ہوئے۔
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.