You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
پیدائش 16 ستمبر 1936
صوبہ القصيم, سعودی عرب
وفات 9 جنوری 1980 (عمر 43 سال)
حیثیت پھانسی دی گئی
اولاد 3
جہیمان عتیبی (عربی زبان: جهيمان بن محمد بن سيف العتيبي) (16 ستمبر 1936ء تا 9 جنوری 1980ء) ایک مذہبی کارکن اور عسکریت پسند تھا اس کی قیادت میں 400 سے 500 مردوں کے ایک منظم گروپ نے خانہ کعبہ پر قبضہ کر لیا تھا ۔اس نے یکم محرم 1400 ہجری بمطابق 20 نومبر 1979ء کی صبح نماز فجر کی جماعت کے اختتام کے وقت اپنے مسلح ساتھیوں سمیت مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام (بیت اللہ) پر حملہ کیا اور کئی لوگوں کو یر غمال بنا لیا ۔ مسجد الحرام (خانہ کعبہ) دو سے زائد ہفتے ان کے قبضے میں رہی اور کئی بے گناہ لوگوں کو بچوں اور عورتوں سمیت شہید کردیا گیا ۔ شہداء کی تعداد کا اندازہ ایک سو سے لے کر چھ سو افراد تک لگایا جاتا ہے۔ پھر سعودی حکومت نے سپیشل فورسز کو خانہ کعبہ میں داخل کر دیا۔ فورسز نے ایک آنسو گیس (سی بی) کا استعمال کیا جو عمل تنفس کو سست کرتی اور جارحانہ جذبات کو روکتی ہے ۔ ٹینکوں کے ذریعے طاقت کا استعمال کرکے خانہ کعبہ (مسجد الحرام) کے گیٹ توڑے گئے اور جہیمان عتیبی کو پھانسی دی گئی۔ اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری جیسے شدت پسند عناصر کے علاوہ کئی دیگر دہشتگرد تنظیموں کے لوگ جہیمان عتیبی کے طریقہ واردات سے متاثر ہوئے۔ اور آج تک دنیا میں آگ لگائے ہوئے ہیں۔ یہ اسلام کے نام پر ظلم کا بازار گرم کرنے والے جہیمان عتیبی کے نظریاتی پیروکار ہیں۔ اسے اور اس کے ساتھیوں کو اس کی زندگی میں خوارج کہا جاتا تھا۔ آج کے دہشت گردوں کو بھی ان کے اعمال و علامات کی وجہ سے خوارج کہا جاتا ہے
نوٹ: اردو وکیپیڈیا پر یہ مضمون میں نے لکھا تھا
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.