You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
سرکارِ،بغدادحضورِغوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ ''جب میں علم دین حاصل کرنے کے لئے جیلان سے بغداد قافلے کے ہمراہ روانہ ہوااور جب ہمدان سے آگے پہنچے تو ساٹھ ڈاکو قافلے پر ٹوٹ پڑے اور سارا قافلہ لوٹ لیالیکن کسی نے مجھ سے تعرض نہ کیا، ایک ڈاکو میرے پاس آکر پوچھنے لگا اے لڑکے! تمہارے پاس بھی کچھ ہے؟
میں نے جواب میں کہا:
ہاں۔ڈاکونے کہا: کیاہے ؟میں نے کہا:
چالیس دینار۔
اس نے پوچھا:کہاں ہیں؟میں نے کہا:
گدڑی کے نیچے۔
ڈاکواس راست گوئی کو مذاق تصور کرتا ہوا چلا گیا،اس کے بعد دوسرا ڈاکو آیااور اس نے بھی اسی طرح کے سوالات کئے اور میں نے یہی جوابات اس کوبھی دیئے اور وہ بھی اسی طرح مذاق سمجھتے ہوئے چلتا بنا، جب سب ڈاکو اپنے سردار کے پاس جمع ہوئے تو انہوں نے اپنے سردار کو میرے بارے میں بتایا تو مجھے وہاں بلا لیا گیا ،وہ مال کی تقسیم کرنے میں مصروف تھے۔
ڈاکوؤں کا سردار مجھ سے مخاطب ہوا: تمہارے پاس کیا ہے؟میں نے کہا: چالیس دینار ہیں،ڈاکوؤں کے سردارنے ڈاکوؤں کو حکم دیتے ہوئے کہا:
اس کی تلاشی لو۔ تلاشی لینے پر جب سچائی کا اظہار ہوا تو اس نے تعجب سے سوال کیا کہ
تمہیں سچ بولنے پر کس چیز نے آمادہ کیا؟
میں نے کہا:
والدہ ماجدہ کی نصیحت نے۔
سردار بولا:
وہ نصیحت کیا ہے؟میں نے کہا: میری والدہ محترمہ نے مجھے ہمیشہ سچ بولنے کی تلقین فرمائی تھی اور میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ سچ بولوں گا۔
توڈاکوؤں کا سردار رو کر کہنے لگا:
یہ بچہ اپنی ماں سے کئے ہوئے وعدہ سے منحرف نہیں ہوا اور میں نے ساری عمر اپنے رب عزوجل سے کئے ہوئے وعدہ کے خلاف گزار دی ہے۔
اسی وقت وہ ان ساٹھ ڈاکوؤں سمیت میرے ہاتھ پر تائب ہوا اور قافلہ کا لوٹا ہوا مال واپس کر دیا۔
(بہجۃالاسرار،ذکرطریقہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ،ص۱۶۸)
نگاہِ ولی میں یہ تاثیردیکھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیردیکھی
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.